سرینگر//پاسپورٹ سے محروم کشمیریوں کی کل تعداد جاننے کیلئے مقامی حقوق البشر فورم وائس آف وکٹمز نے ریجنل پاسپورٹ آفس سرینگر سے رجوع کیا ۔حق اطلاع قانون کے تحت جمع کرائی گئی درخواست میں مذکورہ فورم نے ان درخواست دھندگان کی مکمل تفصیل بھی طلب کی ،جن کے حق میں خفیہ ایجنسیوں کی منفی رپورٹ کی بنا پر پاسپورٹ اجراءنہیں کئے گئے۔مقامی خبر رساں ادارے کے این ایس کے مطابق مقامی حقوق انسانی فورم وی او وی نے اپنے قانونی صلاح کار ایڈوکیٹ مدثر نقشبندی کے ذرےعے سرینگر میں قائم ریجنل پاسپورٹ دفتر میں حق اطلاع قانون 2005کے تحت 2ستمبر 2013کو ایک درخواست جمع کرا دی ۔مذکورہ درخواست کے ذرےعے وی او وی نے اےسے درخواست دھندگان کی تعداد طلب کی ، جن کے حق میں صرف اس لئے پاسپورٹ اجراءنہیں کئے گئے کیونکہ ان کے بارے میں مختلف خفیہ ایجنسیوں نے منفی تحقیقاتی رپورٹ متعلقہ پاسپورٹ آفس کو فراہم کیں ۔ایڈوکیٹ مدثر نے اپنی جمع کردہ درخواست میں حصول پاسپورٹ کیلئے قواعد و ضوابط کے تحت رجوع کرنے والے اےسے تمام افراد کی مکمل تفصیل بھی مانگی ہے ،جن کے حق میں پاسپورٹ کی اجرائی کا معاملہ برسوں سے زیر التواءرکھا گےا ہے ۔وی او وی کے قانونی صلاح کارنے یہ معلومات بھی مانگی ہیں کہ جن درخواست دھندگان کے حق میں خفیہ ایجنسیوں نے اجرائی پاسپورٹ کی ممانعت کر دی ہے ، آےا انہیں پاسپورٹ فارم کے ساتھ جمع کرائی گئی فےس واپس لوٹائی گئی کہ نہیں ۔ریجنل پاسپورٹ آفس سرینگر کے پبلک انفارمیشن یا رلیشنز آفےسر نے وی او وی کی دائر کردہ درخواست وصول کرتے ہوئے جلد سے جلد طلب کی گئی معلومات فراہم کرانے کی یقین دہانی کرائی ۔ادھر وی او وی کے ذمہ داروں عبدالقدیر ڈار اور عبدالروف خان نے کہا ہے کہ پاسپورٹ کا حصول اےسے کشمیریوں کیلئے شجرممنوعہ قرار دےا گےا ہے ،جن کے رشتہ دار بالواسطہ یا بلا واسطہ طور رواں علیحدگی پسند جدوجہد سے وابستہ رہے ۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ افراد کے حق میں پاسپورٹ کی اجرائی پر پابندی کے نتےجے میں سینکڑوں لوگ بغرض تجارت ، تعلیم ، ملازمت اور علاج و معالجہ کے علاوہ فریضہ حج و عمرہ کی ادائیگی کے لئے بےرون ممالک جانے سے قاصر ہیں ۔
No comments:
Post a Comment